info@fikreiqbal.com

1. Fikr-e-iqbal Forum organize an students awareness program in Government Islamia College of Commerce Lahore Pakistan 2. Fikr-e-iqbal Forum join Citizen Council of Pakistan in their annual meeting to discuss about the issues of present society 3. Fikr-e-iqbal Forum sign an MOU with Lahore College for Women Lahore to generate Awareness among Young generation of Pakistan about Allama Muhammad Iqbal actual messages

فکر اقبال فورم ایک تعارف

پاکستان شاعر ِمشرق علامہ اقبالؒ کا وہ خواب ہے جسے تعبیر آشنا کرنے میں قائد اعظم محمد علی ؒجناح اور بر صغیر ہندو پاک کے مسلمانوں نے تاریخی کردار ادا کیا مگر آزادی جیسی نعمت حاصل کرنے کے بعد ہمارے نام نہاد رہنماؤں نے پاکستانی قوم کو مسائل کی دلدل میں گرا کر ملکی وسائل کو بے دردی کے ساتھ اپنے تصرف میں لانے کی کوشش کی اور غیر ملکی قوتوں کے اشارے پر پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں سے بے اعتنائی برتنے کا ارتکاب کیا۔ اقبال نے پاکستان کا صرف تصور ہی نہیں دیا بلکہ اس مملکت کے قیام میں پیش آنے والی ممکنہ مشکلات اور مسائل کو دور کرنے کے لئے وہ عملی اقدامات بھی کئے جن کے بغیر کامیابی کا حصول ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے اس ریاست کے خدو خال بھی واضح کئے اور اس کی مکمل نظریاتی اساس بھی مہیا کی ۔ انہوں نے اس مملکت کے حصول کے لئے ایک دیانت دار قیادت بھی چینی اور اس قیادت کی رہنمائی بھی کی۔ اقبال کی جدو جہد کا پہلا مقصد جو ایک مسلمان ملک کا حصول تھا وہ تو ہم نے حاصل کیا مگر اس کا دوسرا مقصد ایک حقیقی فلاحی معاشرے کا قیام ہے جو ابھی تک حاصل نہیں ہو سکا اور یہی فکر اقبال فارم کا نصب العین ہے۔

فکر اقبال فورم کی تشکیل کا مقصد پاکستانی قوم کو شاعر مشرق کے پیغام اور ان کی تعلیمات سے آگاہ کرناہے۔ ہم مقدور بھر کوشش کریں گے کہ اقبال کا پیغام آسان ترین زبان اور غیر مبہم طریقے سے موجودہ نسل کے سامنے پیش کیا جائے تا کہ جو ابعاد اور ابہام اقبال کے انقلاب آفریں پیغام اور نئی نسل میں پیدا ہوئے ہیں انہیں دور کیا جا سکے اور یہ کہ نئی نسل غیر مسلم مفکروں کے اقوال یا ان کے طرز فکر کی بجائے علاقہ اقبال کی فکری ثروت مندی اور ان کی شاعری کے مفاہیم سے آگاہی حاصل کرے، اس کے ساتھ ساتھ فکر اقبال کے مقاصد میں یہ بھی شامل ہے کہ علامہ کے علمی، سیاسی، ادبی، تاریخی اور روحانی مقام سے نو جوانوں کو آشنا کیا جائے نیز فکر اقبال کے وہ گوشے جو ابھی تک تشنہ تفسیر اور عام لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہے ہیں، ان کو عیاں کرنے کے ساتھ ساتھ اس پیغام میں چھپے اہم مقصد کو اچھی طرح سمجھ کر نئی نسل کو سمجھایا جائے ۔ فکر اقبالؒ فورم کے دروازے تمام پاکستانی صاحبان علم وحکمت پر کھلے ہیں۔ فکر اقبال فورم سے وابستہ معزز افراد سے مشورہ اور ان کی صائب آرا پر غور وفکر کرنا اور ان پر عمل کرنا ہمارے لئے باعث اعزاز ہوگا۔

Why Iqbal اقبالؒ ہی کیوں؟

 

علامہ اقبال پاکستانی قوم اور ملتِ اسلامیہ کی موجودہ دور میں پہچان کی بنیاد اور اساس کی حیثیت رکھتے ہیں،اور یہی وہ اٹوٹ بندھن ہے جو نہ صرف قائم ہے بلکہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جاتا ہے۔ہمارے مشن اور کام  اقبال سے کیوں عنوان ہے ۔ اس بات کو سمجھنا زیادہ مشکل نہیں۔ اقبال مشرق اور ہندوستان کے بحرادراک سے نکلنے والا وہ دُرِ خوش آب ہے جس نے اسلام کو دنیاکے تمام مسائل کا حل بتایا اور کی تعلیمات اور انسانیت پر مبنی اصولوں کو تمام انسانوں کے روحانی اور مادی مشکلات سے نجات کے کامیاب نسخے کے طور پر پیش کِیا۔آئیے اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ اقبال ہی کیوں؟

یہ ضروری ہے کہ فرد یا معاشرہ جس نظریے پر استوار ہو وہ اس کے اجزاء کے درمیان تناؤ کا باعث نہ بنے۔ہر معاشرہ ایک تہذیب اور تہذیب ایک نظریے کی بنیاد پر قائم ہوتی ہے۔فرد اور معاشرے اپنی تہذیب اور ثقافت سے کٹ کراطمینان حاصل نہیں کر سکتا۔ اسی طرح نیکی اور سچائی کا تصور بِلا امتیاز ہونا ضروری ہے جس کا محیط پوری انسانیت ہو۔مختلف معاشروں اور اقوام کے درمیان ، انسانیت پر مشتمل قوائد ہی ، دیرپا تعلقات کا باعث ہوتے ہیں۔ اقبال جنوبی ایشیا اور عالمِ اسلام کی اسلامی تہذیب کا نمائندہ ہی نہیں بلکہ یہ تہذیب اور ثقافت اپنے پورے مادی اور روحانی علوم کے ساتھ جس شخص کے قالب میں ڈھل گئی ہے وہ اقبالؒ ہے۔ اس لئے مشرق کی بیداری اور اسلام کے عالمگیر اصولوں کی اہمیت ، دونوں اگر کسی ایک شخص کی زار سے جُڑ گئے ہیں تو وہ اقبالؒ ہے۔

Collection Of Books By Categories

Tribute to Iqbal
اقبال کو خراج عقیدت

اگر کوئی اسلام کی اُس اصل شکل کو دوبارہ تعمیر کرنا چاہے، جو تاریخ کے دوران زوال کا شکار ہو چکی ہے، اور اسے اس طرح سے دوبارہ مرتب کرے کہ اس میں روح دوبارہ ایک مکمل جسم میں لوٹ آئے، اور موجودہ منتشر، مدہوش عناصر کو اس روح میں اس طرح بدل دے جیسے اسرافیل کا صور بیسویں صدی میں ایک مردہ معاشرے پر پھونکا جائے اور وہ معاشرہ پھر سے حرکت، طاقت، روح اور معنی سے بیدار ہو جائے — تو تب ہی مثالی مسلم شخصیات دوبارہ تعمیر ہوں گی اور از سرِ نو جنم لیں گی، جیسے کہ محمد اقبال۔

محمد اقبال محض ایک صوفی مسلمان نہیں تھے جو صرف تصوف یا عرفان میں دلچسپی رکھتے ہوں، جیسا کہ امام غزالی، محی الدین ابن عربی اور مولانا رومی تھے۔ وہ صرف فرد کی ترقی، تزکیۂ نفس اور باطنی منور “خودی” پر زور دیتے تھے۔ انہوں نے محض چند افراد کو ہی اپنی طرح تربیت دی، لیکن عمومی طور پر وہ خارجی دنیا سے غافل رہے، یہاں تک کہ وہ منگول حملوں اور اس کے بعد آنے والے ظالمانہ حکمرانوں اور عوام پر ہونے والے جبر سے تقریباً بے خبر ہی رہے۔۔۔۔۔۔مزید پڑہیے

messages of iqbal

Message Of Iqbal پیامِ اقبال

خواب سے بے دار ہوتا ہے ذرا محکوم اگر پھر سلا دیتی ہے اس کو حکمراں کی ساحری
خون اسرائيل آ جاتا ہے آخر جوش میں
توڑ دیتا ہے کوئی موسیٰ طلسم سامری
سروری زیبا فقط اس ذات بے ہمتا کو ہے حکمراں ہے اک وہی باقی بتان آذری
Events of Iqbal

Events of Iqbal واقعاتِ اقبال

لندن میں قیام کے دوران یہ واقعہ بھی اقبال کی مذہبی غیرت اور اپنے ہم وطنوں کیلئے محبت اور ان کے دفاع کے جذبہ کی دلالت کرتا ہے۔اقبال تفریح کی غرض سے سکاٹ لینڈ پہنچے تو اتفاق سے وہاں عیسائیوں کے ایک مبلغ لوگوں سے خطاب کرنے والے تھے۔۔

Seminar & Events Gallery